چینی صدر شی جنپنگ کی دعوت پر وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف اپنے سرکاری دورہءِ چین کیلئے لاہور سے تیانجن (Tianjin) روانہ
نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وزیر اطلاعات عطا للہ تارڑ اور وزیر اعظم کے مشیر طارق فاطمی بھی وزیرِ اعظم کے ہمراہ ہیں .
وزیرِ اعظم اپنے دورے میں 25 ویں شنگھائی تعاون تنظیم سربراہی اجلاس میں شرکت کریں گے.
وزیرِ اعظم سربراہی اجلاس سے خطاب کریں گے، پاکستان کی خطے میں امن کی کوششوں، علاقائی روابط میں اضافے اور خطے کی عوام کی ترقی کے فروغ کے حوالے سے پاکستان کا مؤقف پیش کریں گے. وزیرِ اعظم خطے میں موجود ممالک پر موسمیاتی تبدیلی کے مضر اثرات بشمول بڑھتی ہوئی قدرتی آفات کے نئے چیلنجز پر روشنی ڈالیں گے. وزیرِ اعظم سربراہی اجلاس میں شریک عالمی رہنماؤں سے ملاقاتیں بھی کریں گے.
وزیرِ اعظم بعد ازاں چین کے دارالحکومت بیجنگ جائیں گے جہاں چینی صدر شی جنپنگ کی خصوصی دعوت پر چینی پیپلز وار آف ریزسسٹنس (Chinese Peoples’ War of Resistance) میں فتح کی 80 ویں سالانہ تقریبات میں شرکت کریں گے.
وزیرِ اعظم کی چینی صدر شی-جنپنگ اور وزیرِ اعظم لی-چیانگ سے دوطرفہ ملاقاتیں بھی ہونگی.
وزیرِ اعظم چین پاکستان تجارتی تعلقات کے فروغ اور پاکستان میں چینی سرمایہ کاری میں اضافے کیلئے چین میں منعقدہ دوسری بزنس ٹو بزنس B2B سرمایہ کاری کانفرنس کی صدارت بھی کریں گے.
وزیرِ اعظم چینی کمپنیوں کے سربراہان سے ملاقاتیں کریں گے اور انہیں حکومت کی سرمایہ کار دوست پالیسیوں کے بارے میں آگاہی کے ساتھ ساتھ پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت بھی دیں گے.
